Home Press Release علامتی قربانی بے معنی ہے - وحدت اسلامی

علامتی قربانی بے معنی ہے - وحدت اسلامی

by WahdatVision - Jul 18 2020

بمبئی:وحدت اسلامی ہند کے سکریٹری جنرل ضیاء الدین صدیقی کے بیانیہ پریس نوٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ مہاراشٹر اور وزیر داخلہ مہاراشٹر نے قربانی کے لیے جو رہنمانیہ جاری کیا ہے اس میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سادگی سے عید منائیں،علامتی قربانی دیں۔موصوف نے واضح الفاظ میں کہا کہ علامتی قربانی بے معنی ہے۔ایسی کسی بھی قسم کی قربانی کا انہوں نے انکار کیا ہے جو علامتی کہلاتی ہے۔ لاک ڈاؤن کے چلتے بازار،کاروبار،اسکول و کالج،سرکاری دفاتر بند ہیں، وہیں پر عبادت گاہوں کو بھی 31/جولائی تک بند کیا گیا ہے۔لیکن کورونا کے مریضوں کی تشویشناک حد تک اضافےنے حکومت کو مزید اقدامات کرنے پر مجبور کردیا ہے۔قربانی کے جانوروں کو آن لائن خرید نے کا فرمان جاری کیا گیا ہے ”آن لائن بکرا“عمر شریف کے کسی کامیڈی شو کا عنوان تو ہوسکتا ہے لیکن ہزاروں ہزار جانوروں کی خرید و فروخت آن لائن کرنے کے لیے باضابطہ تربیت کی ضرورت ہے جس کا ابھی کوئی موقع نہیں ہے۔ حکومت جانوروں کی چھوٹی چھوٹی منڈیاں لگانے کی اجازت دے،جن میں خرید و فروخت کے درمیان احتیاطی تدابیر کو اختیار کیا جائے۔قربانی کرتے وکراتے وقت بھی سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے۔مندر کو یاتراؤں کی اجازت مل سکتی ہے تو مساجد میں نماز کیوں نہیں ہوسکتی؟ان امور پر توجہ دینے کی ضیاء الدین صدیقی نے اپیل کی ہے۔ بقر عید میں قربانی حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسمٰعیل ؑکی اس سنت کی تعبیر ہے کہ جس میں اپنے رب کے لیے سب کچھ نثار کیا جاسکتا ہے یہاں تک کہ اپنی اولاد کوبھی نذر کیا جاسکتا ہے۔آج ہم اس جانور کو اپنے رب کے لیے قربان کررہے ہیں کل ضرورت پڑی تو اسی طرح اپنی جان و مال بھی قربان کر سکتے ہیں۔اسی عزم کا ہم اظہار کرتے ہیں۔ یہ قربانی ہے ،اہل علم کسی بھی علامتی قربانی کے حق میں نہیں ہے۔اس لیے حکومت مہاراشٹر کا فرمان علامتی قربانی بے معنی ہے،ہر صاحب استطاعت کو جانور کی قربانی کرنی چاہیے۔اس کا کوئی بدل و علامت نہیں ہے۔ پریس سکریٹری ایم فلاحی

Share:
Share Tweet Share