Home Press Release این آر سی اور مذہبی تفریق پر مبنی شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کی جائے۔

این آر سی اور مذہبی تفریق پر مبنی شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کی جائے۔

by WahdatVision - Dec 11 2019

این آر سی اور مذہبی تفریق پر مبنی شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کی جائے۔ (مولانا عطاالرحمن وجدیؔ، امیر وحدت اسلامی ہند ) وحدت اسلامی ہند کے امیر مولانا عطاالرحمن وجدیؔ نے حالیہ شہریت ترمیمی بل CABپر اظہار خیال فرماتے ہوئے کہا کہ ’’اس بل کی مخالفت کی جانی چاہئے، کیونکہ یہ بل مذہبی تفریق وسماجی امتیاز پر مبنی ہے ۔‘‘ انہوںنے کہا کہ ’’دنیا میں ہٹلر کے زمانے میں ہی مذہب کو بنیاد بنا کر شہریت کا تصور دیا گیا تھا۔ شاید بھارت دوسرا ملک ہے جہاں مذہب کی بنیادپر شہریت میں تفریق کی جارہی ہے۔ دنیا کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہٹلر فسطائی نظریات سے متاثر حکمراں تھا ،سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا بھارت انہی نظریات کے حامل لوگوں کا ہو گیا ہے؟‘‘ مولانا وجدی ؔنے فرمایا ’’ایک طرف ہندوستان کی معاشی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ بڑےبڑے بینک ڈوب رہے ہیں۔ سارک (Sark)ممالک میں ہماری GDPدن بدن کمزور ہوتی جارہی ہے۔ اس وقت ہماری GDPپاکستان اور سری لنکا سے بھی کم ہے۔ اس پر توجہ دینے کے بجائے NRCکے نام پر موجودہ سرکار اپنے ہی شہریوں کو غیر ملکی ٹھہرانے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔ اسی سے جوڑ کر شہریت ترمیمی بل (CAB)کو دیکھا جانا چاہیئے۔ کسی مہذب سماج میں اپنے ہی شہریوں کو غیر ملکی قرار نہیں دیا جاتا ۔ لیکن ۲۱ویںصدی کے بھارت میں ’’منو سمرتی ‘‘کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ہی شہریوں کو غیر ملکی قرار دینے کے لئے شہریت ترمیمی بل (CAB)اور (NRC)جیسے قوانین نافذ کئے جا رہے ہیں۔‘‘ امیر وحدت اسلامی ہند مولانا وجدیؔ نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ’’ NRCاور شہریت ترمیمی بل CABجیسے تمام قوانین کی پُر زور مخالفت کی جانی چاہئے۔ ہم خیال جماعتوں اور انجمنوں کوساتھ لے کر مشترکہ پروگرام رکھے جانے چاہئے۔‘‘ مولانا نے مزید توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ ایک کے بعد ایک حکومت کے اقدامات سے پتا چلتا ہے کہ فرعون کی طرح موجودہ حکمران ٹولہ بس ایک خاص مذہب کے ماننے والوں کے خلاف اپنی چالبازیاں اختیار کئے ہوئے ہے اور انھیں دباکر بے بس کردینا چاہتا ہے۔ لیکن یہ سیاسی دہشت گردی مہنگی بھی پڑسکتی ہے ۔یاد رہنا چاہئے کہ ایسے لچّراقدامات سے ۲۵ ؍کروڑ کی اُمت کو خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔ موجودہ حکومت اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ایسی صورتِحال پیدا کرنا چاہتی ہے ۔جس سے امن و مان کی بربادی کے علاوہ کچھ ہاتھ آنے ولانہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اسکی پوری ذمہ داری حکومت وقت اورموجودہ برسرِا قتدارپارٹی پر ہوگی۔ پریس سیکریٹری

Share:
Share Tweet Share