کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے ضمن میں چند ہدایات

محترم بھائیواور بہنو! ---------السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ امید کہ آپ تمام معہ اہل خانہ بخیر ہوں گے۔گذرتے ہوئے حالات میں مسائل ایک کے بعد دوسرے ایسے آرہے ہیں جیسے کوئی تسبیح ٹوٹ گئی ہواور یہ اس کے بکھرے ہوئے موتی ہوں۔ایک مسئلہ حل بھی نہ ہونے پائے کہ دوسرا مسئلہ سر اٹھا کر کھڑا ہوجاتا ہے۔طلاق ثلاثہ سے لے کر تبلیغی مرکز تک اس دورانیہ میں جو کچھ ہوا ہے ہم سب کی نظروں میں ہے۔ فی الحال پورا ملک لاک ڈاؤن سے گذر رہا ہے۔لوگ گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔کچھ ہی وہ لوگ ہیں جو اس وبائی بیماری کے علاج،اس کے احتیاط اور دوسروں کے لیے روٹی واناج کا اہتمام کررہے ہیں۔امید ہے ہمارے ساتھی زیادہ ایسے لوگوں میں ہی شمار کیے جارہے ہوں۔اللہ تعالی ان کی ہر بلا سے حفاظت فرمائے۔( آمین) ظاہر دن بھر یوں گھروں میں بیٹھنا کسی سزا سے کم نہیں۔ایسے حالات میں امیر محترم سے مشورہ کے بعد ساتھیوں کے لیے مندرجہ ذیل شیڈول اور اس میں مطالعہ کے لیے کچھ بنیادی اجزاء طئے ہوئے ہیں۔یہ لاک ڈاؤن کب تک چلے گا پتہ نہیں اس پس منظر میں ان اوقات کے لیے یہ چیزیں تجویز کی جارہی ہیں۔ 1) مسجد میں نماز باجماعت نہ ہو رہی ہو تو گھر پر جماعت بنا کر نمازوں کا اہتمام کریں۔ 2) روزانہ تلاوت قرآن باآواز بلند فرمائیں اور ایک حدیث کا مطالعہ 3) اس دورانیہ میں پارہ عم (آخری سپارہ)تفسیر کے ساتھ مکمل کریں۔ 4) محسن انسانیت (از نعیم صدیقی ) یا رسول اکرم کی حکمت انقلاب (ازاسعد گیلانی )دوبارہ مطالعہ کریں۔ 5) تحریک آزاد ہند اور مسلمان حصہ دوم (از مولانا مودودی )اگر مل جائے تو وگرنہ مسئلہ قومیت اور ہندوستانی مسلمان (از مولانا مودودی )کا مطالعہ 6) تہجد ونوافل کا خصوصی اہتمام 7) بچوں اور اہل خانہ کے ساتھ اجتماع/گفتگو/رہنمائی/دروس/مقابلہ جات/Quiz وغیرہ 8) غریب رشتہ داروں،پڑوسیوں،دوست احباب و مستحقین کا خصوصی خیال و صلہ رحمی کی ضرورت کا احساس اور اس کا التزام 9) توبہ و استغفار، اذکار مسنونہ اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام 10) گھر بیٹھے جہاں تک ان باتوں کو پہنچا سکتے ہوں پہنچانے کی کوشش کریں۔ ضیاء الدین صدیقی معتمد عمومی وحدت اسلامی ہند

Share:
Share Tweet Share

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریویو پیٹیشن داخل کرےگی مسلم پرسنل لاء بورڈ، زمین لینے سے انکار۔

آج آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ لکھنٶ کے ممتاز کالج میں منعقد ہوئی ، جس میں یہ فیصہ لیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویو پیٹیشن داخل کیا جاۓ گا ، اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو زمین سپریم کورٹ سے دینے کے لۓ کہا گیا تھا اس کو نہیں لیا جاۓ گا ، میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس کے ذریعے یہ بات کہی گٸ کی بابری مسجد فیصلے میں ایک دوسرے سے ٹکرانے والی بات لکھی گٸ ہے ، 5 ایکڑ زمین کی بات کی گٸ ہے لیکن مسجد جہاں بنادی جاتی ہے وہاں مسجد ہی رہتی ہے ہم مسجد کے عوض زمین یا پیسہ نہیں لے سکتے ، اس لۓ ہمیں دوسری زمین قبول نہیں ہے

Share:
Share Tweet Share